Tuesday, 28 August 2018

Ghazal : Khoon Ehsaas Ka Hi Peete Hain

A Ghazal by Rashid Fazli

غزل

خون احساس کا ہی پیتے ہیں
لوگ مرتے نہیں تو جیتے ہیں

ہم اُداسی کے مُلک میں رہ کر
درد سہتے ہیں خون پیتے ہیں

ہو  چکا  ہے  ز یاں  تکلّم   کا
ہم  زباں  اپنی  آج  سیتے  ہیں

آئينہ  جا کے اُن کو دِکھلا  دے
وہ جو تیرے بہت چہیتے ہیں

کس قدر بے حسی کا عالم ہے
لوگ پرچھائيں اپنی جیتے ہیں

چند لمحے بِتائيں ہیں خود سے
اور کچھ ہم پہ آکے بیتے ہیں

اب تو یہ بھی خبر نہیں راشد
بازی ہارے ہیں یا کہ جیتے ہیں

راشد فضلی

No comments:

Post a Comment