Tuesday, 3 June 2014

نظم : کہاں تم رہوگے

نظم : کہاں تم رہوگے

سڑک پر چلو تو تمہیں صرف
پاگل ہی کُتے ملیں گے،
شہر میں دکانوں پہ اشیاء بہت ہیں
خریدار جتنے بھی تم کو ملیں گے
وہ خود بِک چکے ہیں
جو گھر کی طرف اپنے لوٹو، تو پھر
وہ پلگ جیسی نابینا آنکھیں
تمھارے ہی کمرے کی دیوار سے
تمہیں گھور کر دیکھنے سے کبھی نہ تھکیں گی
بتاؤ کہ اب تم کہاں پر رہوگے
یہاں اپنے گھر میں یا باہر؟
ذرا آسماں اپنی کھڑکی سے دیکھو
زمیں کی حدیں ٹوٹتی جا رہی ہیں
سمندر کے پانی پہ چلنے کی کوشش کرو
سڑک پر چلو گے تو تم کو
وہ کتے ملیں گے
جو بے حس زمینوں کی میراث ہیں!

راشد فضلی
______________________________

Rashid Fazli Poetry
Urdu Nazm by Rashid Fazli
 
Find Rashid Fazli on Facebook :- Rashid Fazli Poetry on Facebook

No comments:

Post a Comment