Saturday, 8 March 2014

غزل : زرد پتوں پہ آنکھوں کی تصویر ہے

غزل

زرد پتوں پہ آنکھوں کی تصویر ہے
زندگی نیلے پانی کی تحریر ہے

خواب دیکھو مگر خواب چاہو نہیں
اب یہی اپنے خوابوں کی تعبیر ہے

کٹ رہا ہے بدن میرے احساس کا
اِن ہواؤں کے ہاتھوں میں شمشیر ہے

آئنےہ کی ضرورت نہیں آنکھ کو
ہر کُھلا چہرا خود اپنی تفسیر ہے

اپنے ہاتھوں کی بے حس لکیریں گِنو
اور سوچو تمہاری یہ تقدیر ہے

اپنی سانسوں کے تم خود محافظ بنو
زندہ رہنے کی بس ایک تدبیر ہے

بے گناہی کہاں اپنی ثابت کروں
منصفی ہے کہیں اب نہ زنجیر ہے

راشد فضلی
_____________________

Rashid Fazli Poetry
A Ghazal by Rashid Fazli

Find Rashid Fazli on Facebook -