دل جلاؤ مگر روشنی تو کرو
جس کو چاہو اسے زندگی تو کرو
بے نیازی تمہاری یہ اچھی نہیں
دوستی نہ سہی، دشمنی تو کرو
میں جلاؤں گا پھر اک چراغ وفا
میرے چاروں طرف تیرگی تو کرو
چاند دریا کی تہہ تک اتر جائے گا
اپنے جذبات کو تم ندی تو کرو
کوئی چہرہ چھپا ہے پس آئینہ
آئینے پھ میرے روشنی تو کرو
در کھلے گا مری چاہتوں کا وہیں
ایک دیوار مجھ پر کھڑی تو کرو
بات سیدھی تو اب دل کو لگتی نہیں
دل دکھاؤ مگر دل لگی تو کرو
خود بخود دنیا دیکھے گی راشد تمہیں
اک نئی طرز کی شاعری تو کرو
جس کو چاہو اسے زندگی تو کرو
بے نیازی تمہاری یہ اچھی نہیں
دوستی نہ سہی، دشمنی تو کرو
میں جلاؤں گا پھر اک چراغ وفا
میرے چاروں طرف تیرگی تو کرو
چاند دریا کی تہہ تک اتر جائے گا
اپنے جذبات کو تم ندی تو کرو
کوئی چہرہ چھپا ہے پس آئینہ
آئینے پھ میرے روشنی تو کرو
در کھلے گا مری چاہتوں کا وہیں
ایک دیوار مجھ پر کھڑی تو کرو
بات سیدھی تو اب دل کو لگتی نہیں
دل دکھاؤ مگر دل لگی تو کرو
خود بخود دنیا دیکھے گی راشد تمہیں
اک نئی طرز کی شاعری تو کرو
_____________________
![]() |
| Ghazal by Rashid Fazli |
